اپنا اردو ویب لاگ

Sunday, April 08, 2007




طالبان
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عورتیں گھر میں رہیں گی

لڑکیاں چھپ جائیں گی

پھول شاخوں پر کھلیں گی

اور وہیں مرجھائیں گی

چاند سورج اور ستارے دُھند میں کھو جائیں گے

دور تک اڑتے پرندے

گیت گانا بھول کر

اپنے اپنے آشیاں میں

خوف سے مر جائیں گے

خواب جیسی زندگی کے

خواب دیکھیں گے مگر

صبح جب پھیلے گی گھر میں

ریڈیو کھولیں گے لوگ

اور کھڑکی سے اچانک

طالبان آجائیں گے

ذی شان ساحل





سینٹ اسامہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سینٹ اسامہ

اب روزانہ

نو سے گیارہ

اپنے پیارے مداحوں سے

تورابورا کے غاروں

یا دار الحرب میں ملتے ہیں

جہاں بھی وہ جا کے ٹہرے ہیں

گانے پر پابندی ہے

پھول لگانا اور تصویر

اتروانے پر پابندی ہے

عورتیں نامحرم کے ساتھ نظر آئیں تو

کوڑے اور پتھرمارے جائیں گے

خبر نہیں کہ سیدھی راہ پہ چلنے والے

مغرب میں ہیں یا مشرق میں

یہ بھی یاد نہیں کہ بچے آخری بار

کب اسکول گئے

قدم قدم پر کانٹے اور بارودی سرنگیں بچھی ہوئی ہیں

جن کو ناکارہ کرنے کے سارے منتر

ہاتھوں میں بندوق اٹھاکے

سینٹ اسامہ بھول گئے

جان بچانے والے دواوں کی

یارب کتنی قلت ہے

کہ بے چارے ہر بندے کو

جاں دینے کی

نئی ادائیں سکھاتے ہیں

اب روزانہ

نو سے گیارہ

اپنے پیارے مداحوں کو

جنت میں لے جانے والی

نئی دعائیں سکھاتے ہیں



ذی شان ساحل



0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home